اگر
تلاش کروں کوئی مل ہی جائے گا
مگر کون تمہاری طرح مُجھ کو چاہے گا
تمہیں ضرور کوئی چاہتوں سے دیکھے گا
مگر وہ آنکھیں ہماری کہاں سے لائے گا
نہ جانے کب تیرے دل پر نئی دستک ہو
مکاں خالی ہوا ہے تو کوئی آئے گا
میں اپنی راہ میں دیوار بن کے بیٹھا ہوں
اگر وہ آیا تو کس راستے سے آئے گا
تمہارے ساتھ یہ موسم فرشتوں جیسا ہے
تمہارے بعد یہ موسم بہت ستائے گا