میرے پاس آؤ نا
ان گھنے درختوں کی چھاؤں تلے
میں تم میں بکھرنا چاھتی ھوں
تم سے جو
میرے ھونے کا رشتہ جڑا ھے
اسی روح کی پکار سنانا چاھتی ھوں
کئی باتیں تمھاری امانتوں کی طرح رکھی ھیں
انہی صداقتوں سے ایک گھر بنانا چاھتی ھوں
سچ کہوں
تو
تمہاری ہتھیلیوں کی روشنی میں چھپ کر
واپسی کا سارے رستے بھولنا چاھتی ھوں
ان گھنے درختوں کی چھاؤں تلے
میں تم میں بکھرنا چاھتی ھوں
تم سے جو
میرے ھونے کا رشتہ جڑا ھے
اسی روح کی پکار سنانا چاھتی ھوں
کئی باتیں تمھاری امانتوں کی طرح رکھی ھیں
انہی صداقتوں سے ایک گھر بنانا چاھتی ھوں
سچ کہوں
تو
تمہاری ہتھیلیوں کی روشنی میں چھپ کر
واپسی کا سارے رستے بھولنا چاھتی ھوں