Presmurdu - Pakistani Urdu Forum | urdu shayari | Urdu Islam | Design Urdu Poetry
Aslam-O-Alekum
mhotram guest ager ap www.presmurdu.com k member hain tu yahan sa login hun....
ager ap member nahi hain tu yahan sa ap humara es forum ma Register ho sakta hain.......





















Presmurdu - Pakistani Urdu Forum | urdu shayari | Urdu Islam | Design Urdu Poetry
Aslam-O-Alekum
mhotram guest ager ap www.presmurdu.com k member hain tu yahan sa login hun....
ager ap member nahi hain tu yahan sa ap humara es forum ma Register ho sakta hain.......




















Presmurdu - Pakistani Urdu Forum | urdu shayari | Urdu Islam | Design Urdu Poetry
Would you like to react to this message? Create an account in a few clicks or log in to continue.

Presmurdu - Pakistani Urdu Forum | urdu shayari | Urdu Islam | Design Urdu PoetryLog in

descriptioncompleteزبانکے لگائے ہوئے زخم

more_horiz
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
زبان کے لگائے ہوئے زخم

کسی جگہ ایک لڑکا رہتا تھا، انتہائی اکھنڈ مزاج اور غصے سے بھرا رہنے والا، اُسے راضی کرنا تو آسان کام تھا ہی نہیں۔
ایک دن اُس کے باپ نے ایک تھیلی میں کچھ کیل ڈال کر اُسے دیئے کہ آئندہ جب بھی تم اپنے آپے سے باہر ہو جاؤ یا کسی سے اختلافِ رائے ہو جائے تو گھر کے باغیچے کی دیوار پر جا کر ایک کیل گاڑ دیا کرو۔
لڑکے نے پہلے دن باغیچے کی دیوار پر 37 کیل گاڑے۔ لیکن اگلے دن سے اُس نے بار بار باغیچے میں جا کر دیوار پر کیل ٹھونکنے کی بجائے اپنے آپ پر کنٹرول کرنا سیکھنا شروع کر دیا اور روزانہ دیوار میں گاڑے جانے والے کیلوں کی تعداد کم سے کم ہوتی چلی گئی۔ حتیٰ کہ ایک دن اُس نے ایک بھی کیل دیوار میں نہ گاڑا۔ شام کو لڑکے نے باپ کو خوشی سے بتایا کہ اُس نے آج ایک بھی کیل دیوار میں گاڑنے کیلئے استعمال نہیں کیا۔
باپ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اُس سے کہا، ٹھیک ہے مگر آج سے تُم ایک اور کام کرو۔ جس سارے دن میں تُم اپنے آپ پر مکمل کنٹرول رکھ لو اُس دن جا کر دیوار سے ایک کیل واپس نکال لیا کرنا۔
اس کام میں بہت سے دن تو لگے مگر آخر کار وہ دن آن ہی پہنچا جب لڑکا دیوار سے سارے کیل واپس باہر کھینچ چکا تھا۔

باپ لڑکے کا ہاتھ پکڑ ے اُسے باغیچے کی دیوار کے پاس لے کر گیا اور کہا: بیٹے، بے شک تم نے اس عرصہ میں اپنے غصے اور مزاج پر قابو پا کر بہت اچھی کارکردگی دکھائی ہے۔ مگر اس دیوار کو دیکھو، جس پر کیلوں کے گاڑنے اور اکھاڑنے سے پڑنے والے بد نما نشانات ہمیشہ ہمیشہ کیلئے رہ گئے ہیں۔ اور یہ دیوار اب دوبارہ کبھی بھی ویسی نہ ہو سکے گی جس طرح کہ پہلے تھی۔
بالکل اسی طرح جب تم اپنے معاملات میں دوسروں سے اختلاف رائے کے دوران یا غصے کی حالت میں تُند و تیز باتیں ، طعن و تشیع یا بد زبانی کرتے ہو تو اُن پر بالکل ایسے ہی گہرے اور برے اثرات چھوڑ رہے ہوتے ہو جس طرح تمہارے ٹھونکے اور اُکھاڑے ہوئے کیلوں نے اس دیوار پر چھوڑے ہیں۔ تم چاہو تو خنجر کسی کے پیٹ میں گھونپ دو۔ خنجر باہرنکل لیاجائے گا، خنجر سے لگا ہوا زخم مندمل ہو جائےگا، تمہاری معافی اور التجا سے اُس شخص کے ساتھ تمہارے تعلقات بھی دوبارہ راست پر آ جائیں گے مگر خنجر کے زخم کے اثرات ہمیشہ باقی رہیں گے۔ زبان کے لگے ہوئے زخم تو خنجر کے لگے ہوئے زخموں سے بھی زیادہ دلوں پر گہرے اثرات رکھتے ہیں۔ دوست نایاب ہیروں اور بیش قیمت جواہرات کی مانند ہوتے ہیں، تمہارے دُکھ اور سکھ میں شامل ہونے کو ہر دم تیار، تمہاری ہر بات کو سننے اور ماننے کو تیار، اپنے دلوں کے دروں کو وا کیئے ہوئے اور تمہیں اپنے دل میں سمو لینے کیلئے تیار۔ بہتر ہے کہ اپنی زبان کو قابو میں رکھنا کہ اس کے لگائے ہوئے گھاؤ مندمل نہیں ہونگے۔


Last edited by Lucky4U on Tue Oct 04, 2011 3:32 pm; edited 1 time in total (Reason for editing : word size)

descriptioncompleteRe: زبانکے لگائے ہوئے زخم

more_horiz
بہت خوب بھائی بہت اچھی اور کام انے والی باتیں شیر کی ہیں آپ نے مگر بھائی آپ جب کچھ پوسٹ کرتے ہیں اوردو فنٹ میں تو اس کا سائز بڑا رکھا کریںہ
privacy_tip Permissions in this forum:
You cannot reply to topics in this forum
power_settings_newLogin to reply